انعامات برائے انصاف خلیل الرحمٰن حقانی، جسے خلیل حقانی یا خلیل احمد حقانی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کے بارے میں معلومات کے لیے 5 ملین ڈالر تک کے انعام کی پیشکش کر رہا ہے۔ خلیل حقانی نیٹ ورک (ایچ قیو این) کے ایک اہم رہنما کے طور پر کام کرتا ہے، جو کہ ایک امریکی نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (ایف ٹی او) ہے۔
خلیل طالبان کی جانب سے چندہ اکٹھا کرنے کی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور افغانستان میں سرگرم طالبان کو مدد فراہم کرتا ہے۔ 2010 کے اوائل تک، اس نے افغانستان کے صوبہ لوگر میں طالبان کے سیلوں کو فنڈ فراہم کیے۔ 2009 میں، خلیل ان متعدد لوگوں میں سے ایک تھا جو طالبان اور ایچ قیو این کے ہاتھوں پکڑے گئے افراد کی حراست کے ذمہ دار تھے۔ خلیل نے اپنے بھتیجے سراج الدین حقانی کے حکم پر طالبان کے لیے آپریشن کیا ہے جو کہ ایچ قیو این کے مجموعی رہنما اور طالبان کے نائب رہنما ہیں۔ خلیل نے القاعدہ (اے قیو) کی جانب سے بھی کام کیا ہے اور اے قیو دہشت گردانہ کارروائیوں سے منسلک رہا ہے۔ 2002 میں، اس نے افغانستان کے صوبہ پکتیا میں اے قیو عناصر کو تقویت دینے کے لیے جنگجوؤں کو تعینات کیا۔
9 فروری 2011 کو، امریکی محکمہ خزانہ نے خلیل حقانی کو ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے مطابق بطور خاص نامزد عالمی دہشت گرد نامزد کیا۔ اس عہدہ کے نتیجے میں، دیگر نتائج کے ساتھ ساتھ، خلیل حقانی کی جائیداد میں وہ تمام جائیدادیں اور مفادات جو امریکی دائرہ اختیار کے تابع ہیں، مسدود کر دیے گئے ہیں، اور امریکی افراد کو عموماً خلیل حقانی کے ساتھ کسی بھی لین دین میں ملوث ہونے سے منع کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ایف ٹی او ایچ قیو این کو جان بوجھ کر مادی مدد یا وسائل فراہم کرنا، یا فراہم کرنے کی کوشش یا سازش کرنا جرم ہے۔